Month: August 2024
کون ہے ہندوستان کی امیر ترین مسلم خاتون؟=Who is the richest Muslim woman in India?
کون ہے ہندوستان کی امیر ترین مسلم خاتون؟
فرح ملک بھانجی کی کل مالیت 26,000 کروڑ روپے ہے۔ فرح کاروباری دنیا میں کامیابی کی ایک مثال ہیں۔ میٹرو شوز کے چیئرمین اور ارب پتی تاجر رفیق ملک کی بیٹی فرح ملک نے اپنی وراثت کو شاندار طریقے سے آگے بڑھایا ہے۔ کیسا رہا فرح ملک کا یہ سفر؟ جانئے اس ویڈیو میں۔
فرح ملک بھانجی کی کل مالیت 26,000 کروڑ روپے ہے۔ فرح کاروباری دنیا میں کامیابی کی ایک مثال ہیں۔ میٹرو شوز کے چیئرمین اور ارب پتی تاجر رفیق ملک کی بیٹی فرح ملک نے اپنی وراثت کو شاندار طریقے سے آگے بڑھایا ہے۔ کیسا رہا فرح ملک کا یہ سفر؟ جانئے اس ویڈیو میں۔
#Richest #status #richlife #ambani #farahmalik #metrobrands #factsdaily #facts #MetroShoes #fashion #luxury #luxurylifestyle #atitude #richandfamous #women #entrepreneur #entrepreneurlife #business #businessgrowth #richestwomen #wealth #wealthbuilding #lifestyle
جو ملک کلمہ کی بنیاد پر بنایا گیا آج تک نہ إسلام کا نمونہ بن سکا اور نہ إسلامی مملکت بس نام نہاد إسلامی جمہوریہ پاکستان جہاں نہ إسلامی معاشرہ کا بہترین نمونہ موجود ہے نہ بہترین إسلامی معاشرہ کی مثالیں اور جس ملک میں
جو ملک کلمہ کی بنیاد پر بنایا گیا آج تک نہ إسلام کا نمونہ بن سکا اور نہ إسلامی مملکت بس نام نہاد إسلامی جمہوریہ پاکستان جہاں نہ إسلامی معاشرہ کا بہترین نمونہ موجود ہے نہ بہترین إسلامی معاشرہ کی مثالیں جس ملک میں جہیز کی وجہ ایک کروڑ 35 لاکھ لڑکیاں شادی نہ ہونے پر گھروں میں بیٹھی ہیں
جہیز کی وجہ ایک کروڑ 35 لاکھ لڑکیاں شادی نہ ہونے پر گھروں میں بیٹھی ہیں
(شبیر درانی)
جہیز ایک ایسی لعنت ہے جس کے خلاف بولتا تو ہر کوئی ہے لیکن اس گھناونے کام میں ملوث بھی تقریباً ہر شخص ہی ہے۔
اس لعنت کا شکار بن کر کتنی بیٹیوں کی زندگیا تباہ و برباد ہوگئیں اور بے شمار بیٹیاں گھٹ گھٹ کر زندگی گزار رہی ہیں۔
جہیز کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے جہاں لڑکے کی جانب سے پہل کرنے کی ضرورت ہے وہیں لڑکی اور اس کے گھر والوں کی جانب سے بھی موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
عموماً رشتہ ٹوٹنے کے خوف سے بیٹی والے بیٹے والوں کے مطالبات کو پورا کرتے جاتے ہیں اور اپنی کمائی کا خطیر حصہ جہیز کے نام پر داماد کو دے دیتے ہیں۔
کیا ہی اچھا ہوتا اگر شادی کے اس مبارک موقع پر دنیا کی رسم و رواج کو دیکھنے کے بجائے شریعت مطہرہ کی ہدایات کا ایک بار مطالعہ کرلیا جاتا جس میں لڑکے کو مہر ادا کرنے کا پابند بنایا گیا ہے اور لڑکی کو اپنے ساتھ جہیز لے کر جانے کا کوئی تصور نہیں ملتا۔
آج سماج میں جو لوگ ببانگ دہل جہیز کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں وہ بھی عملی طور پر اسے مال غنیمت سمجھ کر جائز بنا لیتے ہیں ۔
اس میں کیا دیندار اور کیا بے دین ،سب برابر ہیں ماشاءاللہ جب ہم سماج میں پائے جانے والی اس رسم کا تجزیہ کرتے ہیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس کو باقی رکھنے میں نہ صرف لڑکا، بلکہ لڑکی کے گھر والوں کا بھی مساوی کردار ہے۔
وہ بیٹی کو اپنی جائیداد میں سے وراثت دینے میں ناک بھنوں چڑھاتے ہیں جبکہ اسی جائیداد کو بیچ کر جہیز دینے میں فخر محسوس کرتے ہیں بلکہ کتنا جہیز دیا اور شادی کے مصرف میں کتنا خرچ کیا ، رشتہ داروں کو فخر کے ساتھ بتاتے ہیں۔
لڑکی والوں کی یہی جھوٹی شان اس لعنت کو سماج سے ختم کرنے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔اگر لڑکی والے یہ عہد کرلیں کہ وہ جائیداد میں شریعت کا مقرر کردہ حصہ اپنی بیٹیوں کو دیں گے اور جہیز نہیں دیں گے تو لالچی داماد بھی لڑکی والوں کے اس فیصلے کو تسلیم کرنے پر مجبور ہوں گے
بہت سے لوگ تو بیٹی بہن کی شادی کے بعد کہتے ہیں کہ ہم نے اپنی بیٹی یا بہن کو وراثت کے بدلے جہیز دے چکے ہیں۔
پر یاد رکھیں اگر ماں باپ نے بیٹی کو جہیز دیا ہے تو اس سے وراثت کا حکمِ شرعی ہرگز ہرگز ختم نہیں ہوگا۔
اگر ماں باپ یا بھائیوں نے جہیز کے عوض وراثت سے لڑکی کو محروم کر دیا تو یہ ظلم ہوگا اور قیامت کے دن اس کا پورا پورا حساب دینا ہوگا۔ لہٰذا بیٹی کو جہیز نہیں، وراثت میں حصہ دیں اور سماجی میں جھوٹی شان کی خاطر اپنی آخرت کو برباد نہ کریں۔
جہیز ایک غیر مذہبی رسم ہے جو ہمارے ملک کے رگ و ریشہ میں سما گئی ہے ۔ اس کا مذہب سے دور تک کوئی واسطہ نہیں۔
جہیز کی روک تھام کے لئے قانون موجود ہے لیکن بٹاتا چلوں کہ قانون اپنا کام اسی وقت کرتا ہے جب سماج میں اس قانون کے تئیں بیداری ہو اور اس قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کا عزم ہو مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ زبان سے تو سب جہیز کو برا کہتے ہیں مگر عملی طور پر اس کو بہت ہلکے میں لیتے ہیں ۔
جب سماج میں یہ سوچ رائج ہو تو بیٹیوں کو اذیت پہنچانے اور قتل کرنے کی راہیں تو کھلیں گی
سماج میں جہیز بیٹیوں کو ہدیہ یا تحفے کے طور پر نہیں بلکہ ناموری اور شہرت کی غرض سے دیا جاتاہے ۔یہی وجہ ہے کہ اس کی خوب نمائش کی جاتی ہے اور گاوں ، سماج کو خاص طور پر برادری کے لوگوں کو بڑے فخر کے ساتھ دکھایا جاتاہے ۔
اس کے علاوہ بارات کی بھی خوب خاطر مدارات کی جاتی ہے اور پر تکلف کھانے کا اہتمام ہوتا ہے جو کہ سراسر اسراف میں داخل ہے۔
جہیز سے مراد وہ سازو سامان ہے جو شادی بیاہ کے موقع پر لڑکی کے اہل خانہ کی طرف سے مہیا کیا جاتا ہے، چاہے وہ نقد ،سونا و چاندی اور زیورات کی شکل میں ہو یا فرنیچر، برتن وغیرہ روز مرہ استعمال ہونے والی چیزوں کی صورت میں۔
نکاح سے متعلق شرعی تعلیمات پر غور کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ اس میں میسر و سہولت اور سادگی پسندیدہ ہے، اس موقع پر غیر ضروری مالی اخراجات یا عملی انتظامات شریعت کے مزاج کے خلاف ہے؛ کیونکہ یہی سرگرمیاں رفتہ رفتہ نکاح کا حصہ بنتی جاتی ہیں اور اگر کہیں اس کے تکمیل کے اسباب وسائل میسر نہ ہوں تو اس کی وجہ سے نکاح بھی موخر یا معطل ہو جاتا
ماضی کی طرح اب بھی جن معاشروں میں جلدی اور سادگی کے ساتھ نکاح کرنے کا دستور ہے، وہاں فحاشی،بے حیائی اور بدکاری کے واقعات کم تر پیش آتے ہیں اور جہاں اس کے برعکس شادی بیاہ کا انتظام مشکل اور پیچیدہ ہوتا ہے وہاں ہر سو بے حیائی اور بے پردگی کے نمونے دیکھنے کو ملتے ہیں؛ اس لیے شادی بیاہ کے معاملات میں غیر ضروری رسموں کو جگہ دینے کا نتیجہ یہی ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی بدولت معاشرے میں بے حیائی اور بے پردگی کو فروغ ملتا ہے۔
ہمارے یہاں ایک لمبے عرصہ سے جہیز کے لین دین کا تعامل جاری ہے؛اس لیے اب وہ نکاح کا ایک ضروری حصہ بن چکا ہے،
لڑکی والے بھی اس کا پورا انتظام کرتے ہیں اور لڑکے والوں کی طرف سے بھی اس کے باقاعدہ مطالبے ہوتے ہیں؛ بلکہ متعدد جگہوں پر تو اس رواج نے ا س حد تک ترقی کی ہے کہ رشتہ کی بات طے کرتے وقت ہی ساتھ یہ بھی طے کیاجاتا ہے کہ جہیز میں کیا کیا ملے گا؟ اس کا ایک نقصان تو یہ ظاہر ہو جاتا ہے کہ لڑکی کے اہلِ خانہ اکثر اوقات شرما شرمی میں اور دلی رضامندی کے بغیر ہی جہیز دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور دوسرا خراب نتیجہ یہ برآمد ہوتا ہے کہ اس کے بدلے پھر لڑکے کے اہل خانہ سے بھی مختلف چیزوں کا مطالبہ شروع ہو جاتا ہے ؛ حالانکہ یہ دونوں باتیں شرعاً ممنوع، گناہ اور اخلاقی ومعاشرتی لحاظ سے حد درجہ نامناسب ہیں۔ یہ کوئی ایسی بات نہیں ہے جس پر کسی مسلمان کو ملامت کرنا اور طعنے دینا جائز ہوسکے
حالیہ سروے کے مطابق اس وقت
ایک کروڑ 35 لاکھ لڑکیاں شادی نہ ہونے پر گھروں میں بیٹھی ہیں۔
پاکستان میں 80 فیصد طبقہ مزدور ہے جو صرف 32 ہزار روپے ماہانہ تنخواہیں لیتے ہیں ، یہ 32 ہزار روپے والا بچی کو سکول میں داخل کروائے یا جہیز اکٹھا کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ بیٹی کی پیدائش پر باپ ڈپریشن کا شکار ہوکر خودکشی کرلیتا ہے،
جہیز کی وجہ ایک کروڑ 35 لاکھ لڑکیاں شادی نہ ہونے پر گھروں میں بیٹھی ہیں=Because of dowry, 1 crore 35 lakh girls are sitting at home because they are not married
جہیز کی وجہ ایک کروڑ 35 لاکھ لڑکیاں شادی نہ ہونے پر گھروں میں بیٹھی ہیں
(شبیر درانی)
جہیز ایک ایسی لعنت ہے جس کے خلاف بولتا تو ہر کوئی ہے لیکن اس گھناونے کام میں ملوث بھی تقریباً ہر شخص ہی ہے۔
اس لعنت کا شکار بن کر کتنی بیٹیوں کی زندگیا تباہ و برباد ہوگئیں اور بے شمار بیٹیاں گھٹ گھٹ کر زندگی گزار رہی ہیں۔
جہیز کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے جہاں لڑکے کی جانب سے پہل کرنے کی ضرورت ہے وہیں لڑکی اور اس کے گھر والوں کی جانب سے بھی موثر اقدامات کی ضرورت ہے۔
عموماً رشتہ ٹوٹنے کے خوف سے بیٹی والے بیٹے والوں کے مطالبات کو پورا کرتے جاتے ہیں اور اپنی کمائی کا خطیر حصہ جہیز کے نام پر داماد کو دے دیتے ہیں۔
کیا ہی اچھا ہوتا اگر شادی کے اس مبارک موقع پر دنیا کی رسم و رواج کو دیکھنے کے بجائے شریعت مطہرہ کی ہدایات کا ایک بار مطالعہ کرلیا جاتا جس میں لڑکے کو مہر ادا کرنے کا پابند بنایا گیا ہے اور لڑکی کو اپنے ساتھ جہیز لے کر جانے کا کوئی تصور نہیں ملتا۔
آج سماج میں جو لوگ ببانگ دہل جہیز کو ختم کرنے کی بات کرتے ہیں وہ بھی عملی طور پر اسے مال غنیمت سمجھ کر جائز بنا لیتے ہیں ۔
اس میں کیا دیندار اور کیا بے دین ،سب برابر ہیں ماشاءاللہ جب ہم سماج میں پائے جانے والی اس رسم کا تجزیہ کرتے ہیں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ اس کو باقی رکھنے میں نہ صرف لڑکا، بلکہ لڑکی کے گھر والوں کا بھی مساوی کردار ہے۔
وہ بیٹی کو اپنی جائیداد میں سے وراثت دینے میں ناک بھنوں چڑھاتے ہیں جبکہ اسی جائیداد کو بیچ کر جہیز دینے میں فخر محسوس کرتے ہیں بلکہ کتنا جہیز دیا اور شادی کے مصرف میں کتنا خرچ کیا ، رشتہ داروں کو فخر کے ساتھ بتاتے ہیں۔
لڑکی والوں کی یہی جھوٹی شان اس لعنت کو سماج سے ختم کرنے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔اگر لڑکی والے یہ عہد کرلیں کہ وہ جائیداد میں شریعت کا مقرر کردہ حصہ اپنی بیٹیوں کو دیں گے اور جہیز نہیں دیں گے تو لالچی داماد بھی لڑکی والوں کے اس فیصلے کو تسلیم کرنے پر مجبور ہوں گے
بہت سے لوگ تو بیٹی بہن کی شادی کے بعد کہتے ہیں کہ ہم نے اپنی بیٹی یا بہن کو وراثت کے بدلے جہیز دے چکے ہیں۔
پر یاد رکھیں اگر ماں باپ نے بیٹی کو جہیز دیا ہے تو اس سے وراثت کا حکمِ شرعی ہرگز ہرگز ختم نہیں ہوگا۔
اگر ماں باپ یا بھائیوں نے جہیز کے عوض وراثت سے لڑکی کو محروم کر دیا تو یہ ظلم ہوگا اور قیامت کے دن اس کا پورا پورا حساب دینا ہوگا۔ لہٰذا بیٹی کو جہیز نہیں، وراثت میں حصہ دیں اور سماجی میں جھوٹی شان کی خاطر اپنی آخرت کو برباد نہ کریں۔
جہیز ایک غیر مذہبی رسم ہے جو ہمارے ملک کے رگ و ریشہ میں سما گئی ہے ۔ اس کا مذہب سے دور تک کوئی واسطہ نہیں۔
جہیز کی روک تھام کے لئے قانون موجود ہے لیکن بٹاتا چلوں کہ قانون اپنا کام اسی وقت کرتا ہے جب سماج میں اس قانون کے تئیں بیداری ہو اور اس قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کا عزم ہو مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ زبان سے تو سب جہیز کو برا کہتے ہیں مگر عملی طور پر اس کو بہت ہلکے میں لیتے ہیں ۔
جب سماج میں یہ سوچ رائج ہو تو بیٹیوں کو اذیت پہنچانے اور قتل کرنے کی راہیں تو کھلیں گی
سماج میں جہیز بیٹیوں کو ہدیہ یا تحفے کے طور پر نہیں بلکہ ناموری اور شہرت کی غرض سے دیا جاتاہے ۔یہی وجہ ہے کہ اس کی خوب نمائش کی جاتی ہے اور گاوں ، سماج کو خاص طور پر برادری کے لوگوں کو بڑے فخر کے ساتھ دکھایا جاتاہے ۔
اس کے علاوہ بارات کی بھی خوب خاطر مدارات کی جاتی ہے اور پر تکلف کھانے کا اہتمام ہوتا ہے جو کہ سراسر اسراف میں داخل ہے۔
جہیز سے مراد وہ سازو سامان ہے جو شادی بیاہ کے موقع پر لڑکی کے اہل خانہ کی طرف سے مہیا کیا جاتا ہے، چاہے وہ نقد ،سونا و چاندی اور زیورات کی شکل میں ہو یا فرنیچر، برتن وغیرہ روز مرہ استعمال ہونے والی چیزوں کی صورت میں۔
نکاح سے متعلق شرعی تعلیمات پر غور کرنے سے واضح ہوتا ہے کہ اس میں میسر و سہولت اور سادگی پسندیدہ ہے، اس موقع پر غیر ضروری مالی اخراجات یا عملی انتظامات شریعت کے مزاج کے خلاف ہے؛ کیونکہ یہی سرگرمیاں رفتہ رفتہ نکاح کا حصہ بنتی جاتی ہیں اور اگر کہیں اس کے تکمیل کے اسباب وسائل میسر نہ ہوں تو اس کی وجہ سے نکاح بھی موخر یا معطل ہو جاتا
ماضی کی طرح اب بھی جن معاشروں میں جلدی اور سادگی کے ساتھ نکاح کرنے کا دستور ہے، وہاں فحاشی،بے حیائی اور بدکاری کے واقعات کم تر پیش آتے ہیں اور جہاں اس کے برعکس شادی بیاہ کا انتظام مشکل اور پیچیدہ ہوتا ہے وہاں ہر سو بے حیائی اور بے پردگی کے نمونے دیکھنے کو ملتے ہیں؛ اس لیے شادی بیاہ کے معاملات میں غیر ضروری رسموں کو جگہ دینے کا نتیجہ یہی ظاہر ہوتا ہے کہ اس کی بدولت معاشرے میں بے حیائی اور بے پردگی کو فروغ ملتا ہے۔
ہمارے یہاں ایک لمبے عرصہ سے جہیز کے لین دین کا تعامل جاری ہے؛اس لیے اب وہ نکاح کا ایک ضروری حصہ بن چکا ہے،
لڑکی والے بھی اس کا پورا انتظام کرتے ہیں اور لڑکے والوں کی طرف سے بھی اس کے باقاعدہ مطالبے ہوتے ہیں؛ بلکہ متعدد جگہوں پر تو اس رواج نے ا س حد تک ترقی کی ہے کہ رشتہ کی بات طے کرتے وقت ہی ساتھ یہ بھی طے کیاجاتا ہے کہ جہیز میں کیا کیا ملے گا؟ اس کا ایک نقصان تو یہ ظاہر ہو جاتا ہے کہ لڑکی کے اہلِ خانہ اکثر اوقات شرما شرمی میں اور دلی رضامندی کے بغیر ہی جہیز دینے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور دوسرا خراب نتیجہ یہ برآمد ہوتا ہے کہ اس کے بدلے پھر لڑکے کے اہل خانہ سے بھی مختلف چیزوں کا مطالبہ شروع ہو جاتا ہے ؛ حالانکہ یہ دونوں باتیں شرعاً ممنوع، گناہ اور اخلاقی ومعاشرتی لحاظ سے حد درجہ نامناسب ہیں۔ یہ کوئی ایسی بات نہیں ہے جس پر کسی مسلمان کو ملامت کرنا اور طعنے دینا جائز ہوسکے
حالیہ سروے کے مطابق اس وقت
ایک کروڑ 35 لاکھ لڑکیاں شادی نہ ہونے پر گھروں میں بیٹھی ہیں۔
پاکستان میں 80 فیصد طبقہ مزدور ہے جو صرف 32 ہزار روپے ماہانہ تنخواہیں لیتے ہیں ، یہ 32 ہزار روپے والا بچی کو سکول میں داخل کروائے یا جہیز اکٹھا کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ بیٹی کی پیدائش پر باپ ڈپریشن کا شکار ہوکر خودکشی کرلیتا ہے،
Beautiful childhood=خوبصورت بچپن
خوبصورت بچپن
سویرے نہار منہ چھترول
مسجد چھترول
ناشتے کے وقت بہن بھائیوں کے درمیان اختلافات \ چھترول
سکول کی تیاری چھترول
سکول حاضری ٹائم چھترول
انگلش ریاضی ‘اردو سائنس نہیں یادچھترول
سکول سے واپسی یونیفارم گندا چھترول
دوپہر کا کھانا چھترول
شام کی چائے چھترول
ٹیوشن چھترول
رات کا کھانا ، چھترول
بلا وجہ ہنسنا چھترول
زیادہ رونا ، چھترول
دیر سے سونا چھترول
بچپن سے ہی کمانڈو ٹریننگ ملی
اللہ کے لیے! ہندو رسم و رواج کو ختم کریں تاکہ ہر باپ اپنی بیٹی کو عزت کے ساتھ رخصت کر سکے۔
FOR THE SKE OF ALLAH ! Abolish these Hindu customs so that every father can send off his daughter with dignity Dowry worth three lakhs, food worth five lakhs, wearing a watch
Wearing a ring, food on the day of Maklava, breakfast on the day of Wilme, then sending clothes to all the in-laws when the daughter is sent away, sending food along with her even when going to Barat, is there a daughter or is there any punishment:: and all this then It starts from when the engagement is done, sometimes Nand is coming, sometimes Jethani is coming, sometimes Auntie-mother-in-law is coming, sometimes mother-in-law is coming. Serves ‘superior’ food and welcomes everyone well
Every single hair of the father is drowned in debt and in such a situation twenty people surround him and say yes, how many servants should he bring with him in Barat? She sits down and says that her father is in debt because of me, it is God’s fault
May God abolish these Hindu rituals so that every father can send his daughter away with dignity
تیس لاکھ کا جہیز ، پانچ لاکھ کا کھانا ، گھڑی پہنائی
انگوٹھی پہنائی ، مکلاوے کے دن کا کھانا ، ولیمے کے دن کا ناشتہ ، پھر بیٹی کو رخصت کیا تو سب سسرالیوں میں کپڑے بھیجنا ، برآت کو جاتے ہوئے بھی ساتھ میں کھانا بھی بھیجنا ، بیٹی ہے یا کوئی سزا ہے:: اور یہ سب تب سے شروع ہو جاتا ہے جب منگنی کر دی جاتی ہے کبھی نند آرہی ہے کبھی جیٹھانی آرہی ہے کبھی چاچی ساس آرہی ہے کبھی ممانی ساس آ رہی ہے ٹولیاں بنا بنا کے آتی ہیں اور بیٹی کی ماں ایک مصنوعی مسکراہٹ چہرے پر سجائے سب کو اعلی’ سے اعلی’ کھانا پیش کرتی ہے اور سب کو اچھے طریقے سے ویلکم کرتی ہے
باپ کا ایک ایک بال قرضے میں ڈوب جاتا ہے اور ایسے میں بیس لوگ گھیرے میں لے کے کہتے ہیں جی کتنے بندے برآت میں ساتھ لے کر آئیں 100یا 200 بندے تو ہمارے اپنے رشتے دار ہی ہیں اور باپ جب گھر آتا ہے شام کو تو بیٹی سر دبانے بیٹھ جاتی ہے کہ اس باپ کا بال بال میری وجہ سے قرضے میں ہے خدا کا واسطہ ہے
اللہ کے لیے! ہندو رسم و رواج کو ختم کریں تاکہ ہر باپ اپنی بیٹی کو عزت کے ساتھ رخصت کر سکے۔
SparkBusiness.Club
#SparkBusinessClubFacebookPage=https://www.facebook.com/profile.php?id=61564362000064
#SparkBusinessClubFacebookGroup=https://www.facebook.com/groups/3367069660263222
#SparkBusinessClubWebsite=https://www.sparkbusiness.club
#SparkBusinessClubWhatsApp=https://api.whatsapp.com/send?phone=919989669261
#SparkBusinessClubEmail= sparkbusinessclub@adsmanager.com
#SparkBusinessClub=Blogs https://webdesigning365.wixstudio.io/sparkbusinessclub
#SparkBusinessClubYoutube= https://youtu.be/OyrcT_pQ_vQ
#SparkBusinessClubTwitter/X.com= https://x.com/adsmanager
https://www.facebook.com/share/r/4sbuic2ZCJ9cohuh
Welcome to Spark Business.Club
the Future of Financial Freedom
Our credit card offers more than just purchasing power. Enjoy a host of benefits, from travel perks to exceptional rewards, all designed to enhance your financial journey.
205, HIGHWAY PLAZA, BANDLAGUDA
MAIN ROAD, JAHANGIRABAD, BESIDE
TATA MOTORS, MILAN COLONY, HYD-5
PHONE: +91-040-24442211 – 9989669261
EMAIL: INFO@ADSMANAGER.COM
WEBSITE: WWW.SPARKBUSINESS.CLUB
Learn About Digital Crypto Currencies and be future ready to invest and make money in the future.
Learn About Digital Crypto Currencies and be future ready to invest and make money in the future.
An exchange-traded fund (ETF) is a collection of investments that can be bought and sold like stocks on stock exchanges. ETFs are often structured to track a specific index, like the S&P 500 Index, or a diverse collection of securities. ETFs can also be designed to track specific investment strategies. #legaltender
کرپٹو کرنسی کیا ہے اور اس سے گھر بیٹھے لاکھوں روپیہ کیسے کما سکتے ہیں؟
What is cryptocurrency and how can you earn millions of rupees from home?
Is it halal or haram?
کرپٹو کرنسی کیا ہے اور اس سے گھر بیٹھے لاکھوں روپیہ کیسے کما سکتے ہیں؟
کیا یہ حلال ہے یا حرام ؟
سید ذیشان علی
دینِ اسلام کے مطابق شریعت اسلامیہ کا ایک قانون ہے
مبرر الدخل ( آمدنی کا جواز ) کرپٹو ہو یا کوئی بھی ڈیجیٹل کرنسی ہو اس کا پیسہ کہاں انویسٹ ہو رہا ہے اس پر جو پروفٹ ہے وہ کس کمائی کی مد میں سے دیا جا رہا ہے کوئی حساب کتاب نہیں
جب آپ کو اپنے انسویسٹ شدہ پیسہ کا پتہ ہی نہیں کہ اس سے کام حلال ہو رہا ہے یا حرام تو اسی کمائی مشکوک کہلاتی ہے ایسی دھندوں میں نہ پڑنا ہی بہتر ہے کل کو آپ اس سے کما کر حشر میں حساب دیں گے کہ پیسہ کس کام سے کمایا تو حساب مشکل ہو جائے گا
(یہی رول بینک انویسٹمنٹ اور انشورنس کا ہے بچنا بہتر ہے)
New Proposed Broadcasting Bill which is taken back
https://economictimes.indiatimes.com/topic/broadcasting-services-regulation-bill
https://prsindia.org/billtrack/draft-broadcasting-services-regulation-bill-2023
OMER KA REVIEW YOUTUBE CHANNEL
https://youtube.com/@omerkareview?si=vzeUJOd4bE10qTwO
1M Subscribers 1045 videos This is the movie review Channel in Hyderabad style. Make sure to like and comment our videos and subscribe the channel for more videos.. stay safe and stay kirak. . . DISCLAIMER: Copyright Disclaimer under section 107 of the Copyright Act of 1976, allowance is made for “fair use” for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, education and research. Fair use is a use permitted by copyright statute that might otherwise be infringing. However, if any content owners would like their Images, Video Footage or Music Removed, Please Contact Us on email :- mdomer8106@gmail.com
Channel details
www.youtube.com/@omerkareview | |
3.91K subscribers | |
148 videos | |
5,25,854 views | |
Joined 11 Jul 2021 | |
India |
Share channel
Report user
#TellMeAboutYourself #HowtoIntroduceYourself #ChetChat
how to introduce yourself, how to introduce yourself in english, how to introduce yourself in interview, self introduction video, interview tips in english, Self Introduction देना सीखें, tell me something about yourself, tell me about yourself, interview tips, interview tips for freshers, job interview tips, best interview tips, interview tips for beginners, call center interview, interview questions and answers, interview, self introduction, self introduction in interview, apna introduction kaise de, chetchat, chetna vasishth
How to get a Google internship? | Earn up to ₹85 LPA with this Google internship #shorts
#ASSOCIATEPRODUCTMANAGER
How to get a Google internship? | Earn up to ₹85 LPA with this Google internship Google Associate Product Manager Program 2023-24 Why Apply? The Google Associate Manager Summer Internship offers students valuable experience with innovative products, cross-functional teams, and leadership development. As an APM intern, you’ll define and execute product strategies, launch new features, and measure success. Benefits: 1) Competitive salary and exclusive benefits. ($49.52 per hour or $90,000-$103,000 per annum) 2) Mentorship from experienced PMs. 3) Chance to receive a pre-placement offer (PPO) for a full time role at Google. 4) Global experience and hands-on learning. Eligibility Requirements: 1) Be enrolled in a Computer Science or related degree program. 2) Have an internship or teaching assistant experience in software development or a related field. 3) Show leadership in entrepreneurial efforts or organizational outreach, building cross-functional relationships. Internship Duration: 12 weeks Deadline: 25 September 2023 Application Link: https://www.google.com/about/careers/… About us – Groww plus is the one-stop solution for all the youngsters out there – starting from finance to health to career to skill development to relationships. We will be helping you become a common person with uncommon talents. This channel has only 1 motive i.e to help the young population of India ace in the field they have selected in & become the best version of themselves. Make sure you subscribe to the channel, if you’re looking forward to becoming the best version of yourself, we will help students & young professionals create multiple scalable income streams, becoming hexalthier, smarter & most importantly to retire early & make money work for us rather than us working for money. Our Socials: Instagram: / groww_plus Snapchat: https://www.snapchat.com/add/growwplu… Tags – product manager product management google summer internship google product manager how to apply for google summer internship product manager internship google summer internship 2023 product manager interview product manager resume how to get summer internship in google product manager job google summer internship 2023 product management internship product manager intern internship product management interview remote product manager
IQRA HASAN – Today an important issue of the area was raised in the Lok Sabha.
आज लोकसभा में क्षेत्र का महत्वपूर्ण विषय रखा
آج لوک سبھا میں خطے کا ایک اہم موضوع اٹھایا گیا۔
आज लोकसभा में क्षेत्र का महत्वपूर्ण विषय रखा।#IqraHasan pic.twitter.com/vxboIlQ6iy
— Iqra Munawwar Hasan (@Iqra_Munawwar_) July 25, 2024
How to Delete a Facebook Page Permanently – 2024 Update
how to delete a facebook page #facebookpagedelete
How to delete a facebook page?
To delete a Facebook page on the Facebook app, you can do the following:
- Open the Facebook app
- Click the Menu button, which is located at the bottom right of the screen on an iPhone and the top right on an Android
- Tap Pages
- Tap the page you want to delete
- Open the page’s Settings
- Tap General
- Tap Remove Page
- On the next window, tap Delete Page